الوقت - شامی ذرائع نے مشرقی حلب کے درجنوں دہشت گردوں کی ہلاکت اور اس فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک 125 دیہی علاقوں کی آزادی کے بعد مشرقی حلب کے الخفسہ اسٹراٹیجک شہر میں فوج کے داخل ہونے کی اطلاع دی ہے۔
دمشق سے تسنیم نیوز ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ شام کی فوج کا حراول دستہ درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے بعد مشرقی حلب کے الخفسہ اسٹرٹیجک شہر میں داخل ہو گئی جبکہ فوج حلب کو پانی سپلائی کرنے والے پمپنگ سسٹم میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہے۔ شام کی فوج نے پمپنگ سسٹم کے علاقے میں داخل ہونے کے لئے كياريہ علاقے کو آزاد کرا لیا تھا۔
شامی فوج کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ الخفسہ کی آزادی کے لئے دقیق مہم چلائی گئی جو جنرل سہیل الحسن کی كمانڈ میں انجام دیا گیا۔ اس مہم کے تحت الخفسہ علاقے کے مغربی اور شمالی دیہاتوں کو آزاد کرایا گیا اور اس کے بعد الخفسہ علاقے میں داعش کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی گئی اور جب فوج کو یقین ہو گیا کہ داعش کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور اس کے دسیوں دہشت گردوں مارے جا چکے ہیں تو اس نے شہر میں داخل ہونا شروع کیا جبکہ شہر میں باقی بچے دہشت گرد جنوبی، نواحی اور مسكنہ شہر کی طرف فرار گئے۔
ایک فوجی ذرائع نے تسنیم نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی حلب میں فوج نے اپنی مہم میں خصوصی حکمت عملی اختیار کی ہے جس میں ایک طرف سے شدید بمباری کی جاتی ہے اور دوسری طرف بری فوج آہستہ آہستہ متعدد جانب سے ہدف کی جانب بڑھتی رہتی ہے ۔
اس حکمت عملی سے دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچا اور دہشت گرد بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے اور ان کی دفاعی لائن تھوڑی ہی دیر میں منہدم ہو جاتی ہے اور وہ یا تو مارے جاتے ہیں یا فرار ہونے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ اس طرح سے شام کی فوج کئی سال میں پہلی بار بہت ہی کم وقت میں مشرقی الخفسہ کے دو جھیلوں کے قریب پہنچ گئی ہے۔