الوقت - پاکستان کی فوج کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف نے سعودی عرب کی قیادت والے فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے کے لئے شرط رکھ دی ہے۔
روز نامہ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق جنرل راحیل شریف نے کہا کہ وہ اسی وقت سعودی عرب کے فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کریں گے جب ایران اس اتحاد میں شامل ہو۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریقا دو مہینہ پہلے سعودی عرب کی قیادت میں بنے اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے کی پیشکش جنرل راحیل شریف کو کی گئی تھی۔
پاکستان فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف نے سعودی عرب کی قیادت والے فوجی اتحاد کی کمانڈ کو ایران کی شمولیت سے مشروط کر دیا ہے لیکن ابھی تک اس پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے سعودی عرب کے سامنے یہ شرط رکھی ہے کہ جب تک ایران اسلامی ممالک کے اتحاد میں شامل نہیں ہوتا ہو اس کی سربراہی قبول نہیں کریں گے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے اسلامی ممالک کے اس اتحاد کو یمن میں فوجی مداخلت اور ایران سے مقابلے کے لئے بنایا ہے۔
واضح رہے کہ جنرل راحیل شریف نے 2015 میں سعودی عرب کی درخواست پر پاکستانی فوجیوں کو یمن بھیجنے سے متعلق پاکستانی پارلیمنٹ کے منفی فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ پاکستان کی جانب سے ابھی تک سعودی عرب کی درخواست کا باضابطہ جواب نہیں دیا گیا تھا لیکن جنرل راحیل کے اس فیصلے سے ریاض اور اسلام آباد کے تعلقات کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔