الوقت - امریکی کانگریس میں ایک بائی پارٹيسن بل پیش کیا گیا ہے جس کے تحت بیرون ملک میں کال سینٹر چلانے والی امریکی کمپنیوں کو گرانٹ اور سرکاری لون بند کئے جانے کی تجویز ہے۔
اس بل کے پاس ہونے سے ہندوستان جیسے ممالک شدید متاثر ہوں گے جہاں امریکی کمپنیوں کے کال سینٹر میں بڑی تعداد میں ملازم کام کرتے ہیں۔
اس بل کا مقصد روزگار کے مواقع کو امریکہ سے باہر لے جانے والی کمپنیوں کو امریکہ کے اندر روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
امریکہ میں ان کمپنیوں کو بیڈ ایكٹرز کے طور پر شامل کیا جا رہا ہے جنہوں نے بیرون ملک میں اپنے پلانٹ لگا کر ملازمتوں کے مواقع امریکہ سے باہر بھیج دیئے ہیں۔
بل میں تجویز ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو بتانا ضروری ہوگا کہ ان کے کال سینٹر کہاں واقع ہیں۔ بل پیش کرنے والے امریکی ممبران پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ گریٹر ہيوسٹن کے علاقے میں 54 ہزار کال سینٹرز کی نوکریاں ہیں اور ملک بھر میں ان ملازمتوں کی تعداد 25 لاکھ ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ سارے کال سینٹر ہندوستان، فلپائن اور دیگر ممالک میں منتقل ہو گئے ہیں جہاں ان کمپنیوں کو کم تنخواہ پر کام کرنے والے ملازم مل جاتے ہیں جبکہ امریکی عوام ملک بھر میں بھاری ٹیکس، ڈالر کے طور پر ادا کرتے ہیں تاکہ ملک میں روزگار کے مواقع فراہم کرائے جائیں۔
امریکی قانون سازوں کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی ترجیح یہ ہے کہ امریکہ کے اندر روزگار کے مواقع کی حفاظت کی جائے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیں۔