الوقت - ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی میں بین الاقوامی امور میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کے مشیر نے کہا ہے کہ شام کے تاریخی شہر پالميرا کی آزادی نے واضح کر دیا کہ دہشت گرد آخری سانسیں لے رہے ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق حسین امیر عبد اللہیان نے پالميرا شہر کی آزادی کی شامی حکومت اور عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جب تک دہشت گرد جنیوا میں سیاسی مذاکرات کی میز سے دور نہیں ہو جاتے تب تک اس ملک میں سیاسی حل کا حقیقی راستہ عملی نہیں ہو سکتا۔
امیر عبد اللہیان نے اسی تاکید کی ہے کہ ایران، شام کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ شام بیت المقدس کی آزادی کی حمایت کے اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے۔
دوسری جانب عرب یونین کے نائب سکریٹری جنرل احمد بن حلی نے خبردار کیا ہے کہ شام کے بحران کے جاری رہنے کے اثرات تمام عرب اور یورپی یونین کے ممالک پر مرتب ہوں گے۔
عرب یونین کے ڈپٹی سکریٹری جنرل احمد بن حلی نے جمعرات کی رات کو شام کے بحران کے سلسلے میں بعض عرب ممالک کے موقف کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آستانہ جیسے اجلاس میں ان ممالک کی غیر موجودگی قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے بحران کے حل کے لئے غیر ملکی فریق پر اعتماد کا کوئی نتیجہ نہیں برآمد ہوگا۔ واضح رہے کہ شام کے بحران کا آغاز 2011 میں سعودی عرب، امریکا اور ترکی سمیت اس کے اتحادیوں کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کے ساتھ ہوا تھا اور دہشت گرد گروہ شام کے صدر بشار اسد کی قانونی حکومت کی سرنگونی کے درپے ہیں۔