الوقت - صومالیہ کے صدر محمد عبد اللہ محمد فرماجو نے کہا ہے کہ ان کا ملک قحط کی وجہ سے قومی المیہ کا سامنا کر رہا ہے۔
صدارتی دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قحط کی وجہ سے ملک کو قومی المیہ کا سامنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قحط کی وجہ سے تمام علاقے میں انسانی بحرانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
صومالیہ میں قومی المیہ کا اعلان ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے موگاڈیشو میں ایک کانفرنس منعقد کی جس میں قحط سے متاثر 6.2 ملین افراد کی امداد کا جائزہ لیا گیا۔
صومالیہ کے صدر نے اس بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صومالیہ میں انسانی المیہ کے رونما ہونے کو روکنے کے لئے اقدامات کریں۔
صومالیہ میں فوج اور الشباب دہشت گرد گروہ کے درمیان جاری جھڑپوں کی وجہ سے انسان دوستانہ امداد پہنجانے والی تنظیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ الشباب تنظیم بعض علاقوں میں انسان دوستانہ امداد پہنچنے نہیں دیتی جبکہ عالمی امداد رساں تنظیمیں قحط اور غذائی قلت سے پیدا ہونے والی صورتحال سے تشویش میں مبتلا ہے۔
صومالیہ میں 2011 اور 2012 کے درمیان ڈھائی لاکھ افراد قحط کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے۔