الوقت - روس کے وزیر خارجہ نے ان کا ملک شام اور علاقے کے ہمسایہ ممالک کے درمیان صلح کی حمایت کرے گا۔
رشا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے نائجیریا کے اپنے ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم شام اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان صلح کی پوری طاقت سے حمایت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ باہمی زندگی بسر کریں کیونکہ ان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے مشترک دشمن کا سامنا ہے۔
سرگئی لاوروف نے تاکید کی کہ شروعات میں ہی عرب یونین میں شام کی رکنیت ختم کرنے کی وجہ سے دمشق اور ہمسایہ ممالک کے درمیان گفتگو کے امکانات ختم ہوگئے اور بعض عرب شرکاء نے ماسکو سے رابطہ کرکے یہ اعتراف کیا ہے کہ یہ فیصلہ غلط تھا۔
سرگئی لاوروف نے کہا کہ جنیوا مذاکرات میں قانونی طریقہ سے شرکت کرنے والوں کا دائرہ مشخص ہونا جاہئے تاکہ مذاکرات کے عمل میں دہشت گرد اور انتہا پسند عناصر کی شرکت کو روکا جا سکے۔
روس کے وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ سیکورٹی کونسل کی قرارداد خاص طور پر قرار داد نمبر 2254 جنیوا مذاکرات کے عمل اور اس کے پروگرام کو معین کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ آستانہ مذاکرات کے ساتھ جنیوا مذاکرات، شام کے بحران کے سیاسی حل میں اہم کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردی سے جد و جہد جنیوا مذاکرات کے پروگرام سے نکال دیا جائے گا تو اس کے پروگرام قرارداد نمبر 2254 کے مطابق نہیں رہ جائیں گے۔