الوقت - ایک بین الاقوامی ادارے کا خیال ہے کہ سعودی عرب کی پیٹرول کمپنی آرامکو کے شیئر کی قیمت اس سے کہیں کم ہے جو سعودی عرب کے حکام نے اعلان کی ہے اور شاید اس کپمنی کے شیئر کی قیمت اس سے پانچ گنا کم ہو۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، مارچ 2016 میں سعودی عرب کے ولیعہد نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت بہت جلد ہی سعودی عرب کی سرکاری پیٹرول کمپنی آرامکو کے شیئر عالمی بازار میں فروخت کرنے والی ہے۔
محمد بن سلمان نے اپنے بیان میں سعودی عرب کی اس کمپنی کی شروعاتی قیمت دو ہزار ارب ڈالر بتائی تھی اور حالی ہی میں سعودی عرب کے ایک سرکاری ذریعے نے کہ جس کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا، کہا کہ سعودی عرب کی حکومت نیویارک شیئر بازار میں آرامکو کمپنی کے شیئر پیش کرنے والی ہے۔
سعودی عرب کے حکام آرامکو کمپنی کے پانچ فیصد شیئر جن کی قیمت انہوں نے 100 ارب ڈالر لگائی ہے، بازار میں فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب، اپنی سب سے بڑی تیل کمپنی کے شیئر فروخت کرکے ملک کو اقتصادی بحران سے کسی حد تک نکالنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ یمن، شام، اور عراق سمیت علاقے کے متعدد ممالک میں مداخلت اور ان ممالک میں سرگرم دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی امداد کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو شدید اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔
دلچسپ بات تو یہ ہے کہ سعودی عرب کے نے آرامکو کمپنی کے شیئر کے لئے جو قیمت معین کی ہے، اس بین الاقوامی ادارے کے مطابق اس کی قیمت اسے پانچ گنا کم ہے۔