الوقت - امریکی فضائیہ کے ایک جنرل نے علاقے میں ایف - 35 جنگی تعینات کرنے سے امریکی پروگرام کی اطلاع دی ہے۔
ڈیفنس نیوز سے مطابق، امریکی فضائیہ کے اعلی افسر جنرل ہربرٹ کارلیسل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فضائیہ کا ارادہ ہے کہ آئندہ کچھ برسوں کے دوران مشرق وسطی میں داعش سے مقابلے کے لئے ایف - 35 جنگی طیارے تعینات کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی میں ایف – 35 جنگی طیاروں کی تعینات کا کام جلد انجام نہیں دیا جائے گا، اس کا پروگرام آئندہ کئی برسوں میں تیار کیا جائے گا۔ ممکن ہے کہ ان جنگی طیاروں کی تعیناتی کا کام اس سال بہار کے موسم میں بحر الکاہل اور یورپی علاقوں میں تعینات ہوں۔ ایف -35 جنگی طیارے عراق اور شام میں امریکی فضائیہ کی طاقت میں تیزی سے اضافہ کر سکتے ہیں۔
ایف -35 جنگی طیارے امریکا کی سربراہی میں داعش مخالف نام نہاد اتحاد کے فوجیوں کو اس بات کی اجازت دے گا کہ وہ جی پی ایس سسٹم سے لیس بمبوں کو تعینات کرے اور لیز بموں اور فضا سے زمین پر مار کرنے والے پیشرفتہ ہتھیاروں سے استفادہ کر سکیں۔
ایف -35 جنگی طیارے ریڈار کی پکڑ میں نہیں آتے اور ان کو داعش سے مقابلے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ اس سے پہلے ایف -22 جنگی طیارے داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لئے مشرق وسطی میں تعینات ہیں۔ لاکہیڈ مارٹن کمپنی نے اس سے پہلے کہا تھا کہ امریکی وزارت دفاع کے ساتھ 90 ایف- 35 جنگی طیاروں کی فروخت کا معاہدہ ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا علاقے کے ممالک کے درمیان پائے جانے والے شدید اختلافات سے استفادہ کرتے ہوئے علاقے میں اختلافات کو ہوا دے رہا ہے اور علاقے کے ممالک کو بڑی تعداد میں ہتھیار فروخت کرکے اپنے اقتصاد کو مضبوط کرنے اور علاقے میں ہتھیاروں کی مقابلہ آرائی میں مصروف ہے۔