الوقت - تہران میں منعقد دو روزہ انتفاضہ فلسطین کی حمایت کی عالمی کانفرنس بدھ کو ایک منشور جاری کر کے اختتام پذیر ہوگئی۔
کانفرنس کے منشور میں فلسطین کو عالم اسلام اور عرب ممالک کے لئے پہلی ترجیح برقرار رکھنے اور فلسطین کی آزادی کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کرائے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
فلسطین کانفرنس میں شریک افراد نے کانفرنس کے افتتاحی تقریب میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کے اتحاد اور مزاحمت کو واحد طریقہ کے طور پر قبول کیا جانا ضروری ہے کیونکہ مزاحمت نے جنوبی لبنان اور غزہ پٹی کی آزادی کے دوران اپنی افادیت ثابت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امت اسلامیہ اور حریت پسند تمام قوموں کو فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کے لئے متحد ہونا چاہئے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی تحریک اور خاص طور پر موجودہ انتفاضہ تحریک صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کا مقابلہ کرنے کا واحد مؤثر راستہ ہے۔
بیان میں سات عشروں سے جاری فلسطین کے غاصبانہ قبضے کے اختتام اور بیت مقدس کے دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ملک کی تشکیل پر زور دیا گیا ہے۔
منشور میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل پر مؤثر دباؤ ڈال کر غزہ پٹی کا محاصرہ سمیت اس کے غیر انسانی جرائم پر روک لگانے کی تلاش کریں۔