الوقت - سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعاون کے لئے ان کا ملک شام میں بری فوج بھیجنے کو آمادہ ہے۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے منگل کو جرمنی کے ایک اخبار سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب اور خلیج فارس کے دیگر ساحلی ملک شام میں بری فوج بھیجنے پر تیار ہیں۔
الجبیر نے کہا کہ سعودی فوجی، شام میں امریکی فوجیوں کے ساتھ تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے چنگل سے شام کے علاقوں کو آزاد کرانے کی مہم کے پیچھے بنیادی خواہش یہ ہے کہ شام کے آزاد ہونے والے علاقوں کو شام کے مخالفین کے حوالے کیا جائے اور ایران، حزب اللہ اور شامی حکومت کے ان علاقوں پر قبضے کو روکا جائے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے شام میں تباہی کا ذمہ دار بشار اسد کو قرار دا اور ایک بار پھر تاکید کی کہ بشار اسد کو اقتدار سے ہٹنا چاہئے۔
عادل الجبیر نے کہا کہ جمعرات سے شروع ہونے والے جنیوا امن مذاکرات کا یہ مقصد ہونا چاہئے کہ ہم شام کے لئے بشار اسد کے بغیر ایک عبوری سیاسی مرحلے کا انتظام کریں اور اگر یہ عبوری مرحلے نہیں ہوگا تو ہم یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ شام کی جنگ کس طرح سے ختم ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ ہمیں بشار اسد کی حکومت پر دباؤ بڑھانا چاہئے اور یہی واحد حل ہے۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ملک کے وزیر دفاع کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر شام کے تناظر میں حکمت عملی تیار کریں اور شام میں بری فوج بھیجنے سمیت مختلف آپشن کا جائزہ لیں۔