الوقت - تہران میں چھٹی بین الاقوامی فلسطین كانفرنس منگل کے روز منعقد ہوئی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران میں منعقد بین الاقوامی فلسطین کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں فرمایا کہ فلسطین کی داستان اور فلسطینی عوام کی برداشت، مزاحمت اور مظلومیت ہر منصف اور حریت پسند انسان کو غم و اندوہ میں مبتلا کر دیتی ہے۔
آپ نے فرمایا کہ تاریخ کے کسی بھی گوشے میں دنیا کی کوئی بھی قوم ایسے ظالم سے روبرو نہیں ہوئی کہ پیرون ملک سے رچی جانے والی سازش کے تحت پورے ملک پر قبضہ کر لیا جائے، وہاں کے عوام کو ملک بدر کر دیا جائے اور اس کی جگہ پر دنیا بھر سے جمع کر کے ایک گروہ کو بسا دیا جائے۔ قائد انقلاب اسلامی نے کہا کہ یہ بھی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے جو دیگر سیاہ ابواب کی طرح خدا کے فضل سے بند ہو جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ کانفرنس انتہائی مشکل علاقائی و بین الاقوامی حالات میں منعقد ہو رہی ہے۔ ہمارا یہ علاقہ جو فلسطینی عوام کی جدوجہد کا حامی رہا ہے، ان دنوں تشدد اور مختلف بحرانوں میں گرفتار ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ علاقے کے مختلف بحرانوں کی وجہ سے فلسطین کا موضوع متاثر ہوا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان بحرانوں پر غور کرنے سے ہمیں سمجھ میں آتا ہے کہ ان سے استفادہ کرنے والی طاقتیں کون ہیں؟ وہی ہیں جنہوں نے اس علاقے میں صیہونی حکومت کا قیام کیا ہے تاکہ ایک طویل مدتی تصادم مسلط کر اس علاقے کے استحکام اور ترقی کا راستہ روک دیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ فلسطینی قوم کی سیاسی حمایت ہرگز نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ مختلف نظریاتی رجحان اور مزاج کی مسلم قومیں اور تمام حریت پسند ایک ہدف پر جمع ہو سکتے ہیں اور وہ ہدف ہے فلسطین اور اس کی آزادی کے لئے جدوجہد کی ضرورت۔