الوقت - ایران کے دارالحکومت تہران میں انتفاضہ فلسطین کی حمایت کی چھٹی بین الاقوامی کانفرنس منگل سے منعقد ہونے جا رہی ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت تہران میں انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں ہونے چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کے ترجمان کاظم جلالی نے کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس منگل کے روز رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے پیغام سے کو شروع ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس 21 اور 22 فروری کو منعقد ہوگی جس میں ہندوستان اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے 80 ممالک کے 700 غیر ملکی مہمانوں شرکت کر رہے ہیں۔
تہران کانفرنس کا ایک ہدف، عالم اسلام اور دنیا کے دیگر امن پسند ممالک کی توجہ فلسطین کے بحران کی طرف مبذول کرانا ہے۔ دشمنوں کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان پھیلائی جا رہی فرقہ واریت اور مذہبی تنازعات سے ان کو ہوشیار کرنا اور باہمی اتحاد کو برقرار رکھنا بھی اس کانفرنس کا ایک اہم مقصد ہے۔ امت اسلامیہ کو اگر صیہونی حکومت اور اس کے حامی ممالک سے مقابلہ کرنا ہے تو ضروری ہے کہ پہلے باہمی یکجہتی پیدا کریں تاکہ صیہونی حکومت کا مقابلہ کر سکیں۔
کانفرنس کی اہمیت : بین الاقوامی دانشوروں اور مشہور سیاست داں نیز عالمی میڈیا کی موجودگی :
1 - اس بین الاقوامی کانفرنس میں دنیا کے 80 ممالک کے سات سو سے زائد دانشور، سیاسی نمائندے اور سیاست داں شرکت کریں گے جس میں مسئلہ فلسطین کے مرکزی مسئلے پر امت اسلامی کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی جائے گي۔ اتنی بڑی تعداد میں مہمانوں کی شرکت سے یہ ثابت ہوتا ہے مسئلہ فلسطین سمیت علاقائی بحران کے حل میں ایران مرکزی کردار کا حامل ملک ہے۔
2 - اس بین الاقوامی کانفرنس کو کوریج دینے کے لئے دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ تہران آ رہے ہیں۔ لبنان کے المیادین ٹی وی چینل نے اس کانفرنس وسیع پیمانے پرکوریج دینا ابھی سے شروع کر دیا ہے اور اس کے لئے اس ٹی وی چینل نے ایک پروگرام شروع کیا ہے جس کا عنوان ہے انتفاضہ کے پہلو۔
3 - تہران میں منعقد ہونے والی انتفاضہ فلسطین کی حمایت کی بین الاقوامی کانفرنس کا فلسطینی عوام اور حکام نے وسیع پیمانے پر خیر مقدم کیا ہے۔ اس کانفرنس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لبنان میں تحریک حماس کے نمائندے علی برکہ نے کہا کہ حماس اس کانفرنس میں اعلی سطح پر شرکت کرے گی۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کو اہمیت دینے پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔ فلسطین کی آزادی کے محاذ کی سیاسی شاخ کے نمائندے کاید الغول نے کہا کہ تہران میں انتفاضہ فلسطین کانفرنس کا انعقاد اہمیت کا حامل ہے۔
کانفرنس کے پیغامات :
1- یہ کانفرنس ایسی حالت میں ہو رہی کہ علاقہ متعدد بحرانوں میں گھرا ہوا ہے۔ یہ کانفرنس امریکا اور صیہونی حکومت کے لئے ایک واضح پیغام ہوگا کہ امریکا اور مغرب کے جتنے بھی دباؤ ایران پر پڑیں گے لیکن تہران اپنی اصولی موقف سے کبھی بھی پسپائی اختیار نہیں کرے گا۔ ایران نے واضح کر دیا ہے کہ دنیا کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت اس کی اصولی پالیسی کا حصہ ہے۔
2 - اس کانفرنس کا دوسرا ہدف امت اسلامیہ کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے تاکہ مسلمان اتحاد و یکجہتی سے مسئلہ فلسطین اور اسلامی مقدسات کی حفاظت کر سکیں۔
3 - اس کانفرنس کا اہم ہدف یہ بتانا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو ایران کی خارجہ پالیسی میں اہمیت حاصل ہے اور یہ ایران کی اصولی پالیسی ہے۔ مسئلہ فلسطین کے آغاز سے ہی ایران نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت کی ہے۔
4 - یہ کانفرنس عرب دنیا میں مسئلہ فلسطین کو ترجیحی مسئلہ قرار دینے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ دنیا عرب نے مسئلہ فلسطین کے ساتھ خیانت کی ہے اور خودداری کا سودا کر لیا ہے۔