الوقت - یمن پر سعودی عرب کی جنگ کی وجہ سے 1 کروڑ 40 لاکھ افراد کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ یمن کے خلاف سعودی عرب کی جنگ کی وجہ سے 1 کروڑ 40 لاکھ افراد کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔
عالمی ادارہ خوراک فاؤ نے یمن کے خلاف سعودی عرب کی طولانی جنگ کی وجہ سے غذائی بحران کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غریب عرب ملک یمن پر سعودی عرب کے گزشتہ دو سال کے حملوں کے دوران 1 کروڑ 80 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
فاؤ نے گزشتہ شب اعلان کیا کہ یمن کے خلاف سعودی عرب کی جنگ ایسی حالت میں تیسرے سال میں داخل ہوگئی ہے کہ جنگ کی وجہ سے 1 کروڑ 8 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس جنگ میں اسی طرح ایک کروڑ چالیس لاکھ سے زیادہ افراد غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزین ادارے کے سربراہ ویلیم سبینڈلر نے کہا کہ افریقہ سے یمن تک بحیر احم اور خلیج عدن سے آنے والے خطروں سے لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے ایک کمپین شروع کیا جانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2016 میں 1 لاکھ 17 ہزار سے زاید پناہ گزین اور مہاجر اس جنگ زدہ ملک میں داخل ہو چکے ہیں۔