الوقت - پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے میں آئے برفانی طوفان میں 100 سے زیادہ افراد کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں 50 افراد افغانستان کے ایک گاؤں کے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے چترال میں 25 گھر برف کے تودے میں دب گئے ہیں جس میں 14 افراد کی موت ہو گئی۔ افغانستان میں مرنے والوں کی تعداد 54 ہے۔ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حکام نے اتوار کو بتایا کہ تین دن کی شدید برفباری کی وجہ سے برفانی تودہ گرا ہے اور اس کی وجہ سے وسطی اور شمال مشرقی صوبوں میں سیکڑوں مکان منہدم ہو گئے ہیں اور سڑکیں بلاک ہو گئیں ہیں۔ سڑکیں بلاک ہونے کی وجہ سے امدادی رسانی میں دشواری ہو رہی ہے۔ قدرتی آفت کی وزارت کے ترجمان محمد عمر محمدی نے بتایا کہ سب سے زیادہ اموات دور دراز کے نورستان صوبے میں ہوئی ہے جہاں ایک ہی گاؤں میں 50 افراد کی موت ہو گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ برفانی تودہ گرنے کی وجہ سے بارگمٹل ضلع کے دو گاؤں پوری طرح برف میں دفن ہو گئے۔ ان میں سے ایک گاؤں سے 50 لاشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ ریسکیو کے افراد دوسرے گاؤں میں پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر اور ہماچل پردیش کے کچھ علاقوں میں بھی وارننگ جاری کی گئی۔