الوقت - سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے متحدہ عرب امارات میں ممکنہ بغاوت کی بات کہی ہے۔
خالد بن علی بن عبد اللہ الحمیدان نے جو سعودی عرب کی سیاسی اور سیکورٹی کونسل کے رکن بھی ہیں، بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
بی بی سی عربی ویب سایٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ خالد بن علی بن عبد اللہ الحمیدان نے کہا کہ ایسے ثبوت ہے جن سے پتا چلتا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے خلاف جلد ہی بغاوت ہونے والی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی تجزیہ نگاروں نے پیشن گوئی کی ہے کہ شیخ زاید آل نیہان کا دوسرا بیٹا سلطان بن زاید آل نیہان جلد ہی شیخ محمد بن زاید آل نیہان کے خلاف علم بغاوت بلند کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بغاوت کا سبب، ملک کی مسلح افواج کی سربراہی سے ان کو ہٹانا ہے۔
الحمیدان نے کہا کہ امریکی شیخ محمد بن زاید آل نیہان کے خلاف بغاوت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور در ایں اثنا شیخ زاید بن سلطان آل نیہان کے پانچویں بیٹے شیخ ہزاع بن زاید کو ملک کو چلانے میں شیخ محمد بن زاید آل نیہان کی پالیسیوں پر اعتراض ہے۔
سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ دبئی کے حاکم اور امارات کے سربراہ کے معاون شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے قصر زعبیل میں ملک کی فوج کے کمانڈروں اور فوج کے اعلی حکام سے ملاقات میں شیخ محمد بن زاید آل نیہان اور سعودی عرب کے ساتھ ان کے خصوصی تعلقات کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کا خیال ہے کہ شیخ محمد بن زاید سعودی عرب کے مقابل میں امارات اور خود کے ذلیل و رسوا ہونے کا سبب بنے ہیں، خاص طور پر یمن کی جنگ میں متحدہ عرب امارات کا شامل ہونا بہت بڑی غلطی تھی۔