الوقت - تہران میں تعینات سويٹزرلینڈ کے سفیر کو جو امریکی مفادات کے محافظ ہیں، وزارت خارجہ میں طلب کرکے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر سخت اعتراض کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکی مفادات کے محافظ کے طور پر تہران میں تعینات سويٹزرلینڈ کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور ایرانی شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگائے جانے کے سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امتیازی فیصلے پر اعتراض کیا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں انہیں ایک اعتراضی مراسلہ بھی سونپا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بے بنیاد بہانوں اور امتیازی اقدامات کے تحت امریکی حکومت کی جانب سے ایرانی شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ، ناقابل قبول، انسانی حقوق کنونشن اور 15 اگست 1955 میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تجارتی اور قانونی معاہدے کے عکس ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایرانی عوام گزشتہ کئی عشروں کے دوران امریکا کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنے ہیں جبکہ ایرانی شہری پوری دنیا میں بہت ہی مہذب شہری کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔