الوقت - اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن پر سعودی عرب کے حملوں کی وجہ سے ملک میں پیدا ہوئے غذائی بحران پر انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر دس منٹ پر ایک یمنی بچہ موت کی آغوش میں سو جاتا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امداد کے انچارج سٹیفن اوبراین نے گزشتہ دنوں یمن میں غذائی بحران اور غذائی سیکورٹی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے ایک کروڑ لوگوں کو اپنی زندگی جاری رکھنے کے لئے انسان دوستانہ مدد کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال کے دوران یمن میں غذائی سیکورٹی اور خشک سالی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ2.2 ملین یمنی بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور اس میں 2015 کی بہ نسبت 53 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امداد مرکز کے اس عہدیدار نے یمن پر سعودی عرب کی طویل جنگ کے جاری رہنے کی وجہ سے بچوں کو پہنچنے والے درد و الم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر دس منٹ پر ایک یمنی بچہ موت کے منہ میں جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ چالیس لاکھ لوگ یعنی یمن کے تقریبا 80 فیصد عوام کو انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے اور نصف سے زیادہ یمن شہریوں کو غذائی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔