الوقت - امریکا کی ایک ویب سائٹ نے 2017 کی بڑی طاقتوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جس میں ایران بھی شامل ہے جبکہ صیہونی حکومت کا مقام ایران کے بعد ہے۔
امریکی ویب سائٹ انٹرسیپٹ نے 2017 کی بڑی طاقتوں کے نام سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں دنیا کے طاقتور ممالکوں کے ناموں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں ایران دنیا کی آٹھ بڑی طاقتوں میں شامل ہے جبکہ امریکا اس میں سر فہرست ہے۔
دلچسپ بات یہ کہ اس فہرست میں صیہونی حکومت کا مقام ایران کے بعد ہے۔
انٹرسیپٹ کی جانب سے جاری فہرست میں امریکا، چین اور جاپان بالترتیب پہلے دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ روس، جرمنی اور ہندوستان چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔
اس فہرست میں ایران کا نمبر ساتواں ہے اور آٹھویں نمبر پر اور فہرست کے آخر میں صیہونی حکومت کا نام ہے۔
اس فہرست میں کہا گیا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان 2016 سے جاری پراکسی وار بدستور جاری ہے اور نئے سال کے شروع ہونے سے ایران، سعودی عرب کی بہ نسبت آگے ہے اور اگرچہ سعودی عرب اب بھی ایک طاقتور ملک سمجھا جاتا ہے لیکن گزشتہ 12 برسوں کے دوران ایران نے گویا سعودی کی برتری روک دی ہے۔
اس رپورٹ میں علاقے کے طاقتور ممالک میں ایران کی طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان جوہری معاہدے، ایئر بس اور بوئنگ طیارہ کمپنیوں سے ہونے والے معاہدے سے یہ پیغام دنیا کو گیا کہ کاروبار کے لئے ایران کے راستے کھل گئے ہیں اور اس ملک کی تیل کی پیداوار بھی پابندیوں کے زمانے سے پہلے کے دور میں واپس آ گئی ہے۔