الوقت - ترکی کے ممبران پارلیمنٹ نے اس قرارداد کو منظو کر لیا ہے جس کے تحت موجودہ صدر کے اختیارات میں اضافہ ہو جائے گا۔
آناتولی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کی پارلیمنٹ میں ایک قرارداد پیش کی گئی تھی جس میں پارلیمنٹ سے صدر مملکت کو اختیارات منتقل کرنے لئے نئے آئین پر ریفرنڈم کے انعقاد کی تجویز پیش کی گی تھی۔ سنیچر کی صبح ترکی کی پارلیمنٹ نے ملک کے صدر رجب طیب اردوغان کے اختیارات میں اضافے سے متعلق آئین میں اصلاح کی تجویز منظور کر لی ہے۔ اس قرارداد کے حق میں 339 ووٹ پڑے جبکہ 142 نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔ اس قرارداد کو منظور ہونے کے لئے کم سے کم 330 ووٹوں کی ضرورت تھی۔
در ايں اثنا ترکی کے وزیر اعظم اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے سربراہ بن علی ییلدریم نے پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے عمل پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا کہ اصل فیصلہ ترک عوام کا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترک عوام اپریل کے مہینے میں ہونے والے ریفرنڈم میں شرکت کرکے اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ اگر ریفرنڈم کا نتیجہ مثبت ہوگا تو ترکی کا حکومتی نظام پارلیمنٹ سے صدارتی نظام میں تبدیل ہو جائے گا۔ اس طرح سے وزارت عظمی کا عہدہ ختم ہو جائے گا اور وزیر اعظم نائب صدر ہو جائے گا۔ اس بنیاد پر ہنگامی حالت کا اعلان، پارلیمنٹ کی تحلیل، وزرائے کو عہدے سے ہٹانا اور ان کو نیا قلمدان دینا، سب صدر کے اختیارات میں ہوگا۔