الوقت - رومی ارتھوڈاكس پادریوں کے سربراہ عطاء اللہ حنا نے بیت المقدس میں کہا ہے کہ فلسطینی قوم ان دباؤ یا اشتعال انگیز اقدامات کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گی جس کا مقصد فلسطینی قوم کے عزم و ارادے، عزت اور قومی اصول کو نشانہ بنانا ہے۔
انہوں نے بیت المقدس دورے پر گئے امریکی طلباء کے ایک گروپ سے ملاقات میں کہا کہ فلسطینی قوم نئی امریکی حکومت کی اپنے ملک کے سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی دھمکی کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ دھمکی عملی نہیں ہوگی کیونکہ یہ ایک اشتعال انگیز قدم ہو گا جسے نہ صرف فلسطینی یا عرب بلکہ دنیا کا کوئی بھی آزاد انسان قبول نہیں کرے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ امریکی حکام کی جانب سے فلسطینی قوم کے حقوق کو نظر انداز کرنے سے یہ حق ختم نہیں ہو جائے گا۔
دوسری جانب پاکستان نے اسرائیل میں موجود کسی بھی ملک کے سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوگی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب مليحہ لودھی نے بدھ کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس ملک کے سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کے ارادے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغربی ایشیا میں امن چاہتے ہیں تو بیت المقدس کے دارالحکومت والے فلسطینی ملک کی تشکیل ضروری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے منشور اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تقریبا 50 سال سے طاقت کے زور پر مغربی کنارے کا غاصبانہ قبضے کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں کہا تھا کہ اگر وہ انتخابات میں کامیاب ہو گئے تو امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیں گے۔ ان کے اس بیان کی نہ صرف فلسطینیوں نے بلکہ پوری دنیا میں فلسطینیوں کے حامیوں نے مذمت کی تھی۔