الوقت - اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق یمن پر سعودی عرب کے حملو میں اب تک 10 ہزار افراد جاں بحق اور 40 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
یمن میں متحدہ کے ایک نمائندے نے کہا ہے کہ اس ملک میں سعودی عرب کے حملوں میں اب تک 10 ہزار افراد جاں بحق اور 40 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
جمی میک گولڈرک نے پیر کی شام ایک رپورٹ جاری کرکے کہا ہے کہ گزشتہ تقریبا 22 ماہ کے دوران سعودی عرب کے حملوں میں وسیع پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن میں جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کی تعداد ان اعداد و شمار سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ یمن میں سعودی عرب کے حملوں میں اب تک 4200 افراد جاں بحق ہوجکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے نمائندے نے یمن کی جنگ میں وسیع پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع کیا جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کو فوری رکنا چاہئے۔
یمن ایک غریب عرب ملک ہے جس پر گزشتہ دو سال سے سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادی وسیع پیمانے پر حملے کر رہے ہیں۔ ان حملوں میں 11 ہزار سے زیادہ یمنی شہریوں کے جانی نقصان، دسیوں ہزار کے زخمی ہونے، لاکھوں لوگوں کے بے گھر ہونے اور ملک کی تنصیبات کے تباہ ہونے کے علاوہ کوئی اور نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
سعودی عرب 26 مارچ 2015 سے یمن پر وسیع پیمانے پر حملے کر رہا ہے جس کا بنیادی مقصد اس ملک کے مستعفی صدر منصور ہادی کو اقتدار میں پہنچانا ہے لیکن یمنی فوج اور رضاکار فورس کی سخت مزاحمت کی وجہ سے سعودی عرب اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کر سکا ہے۔