الوقت - مصر کی سپریم کورٹ نے ملک کی حکومت کے بحیرہ احمر میں دو جزائز کو سعودی عرب کے حوالے کرنے کے فیصلے کے خلاف سنائے گئے حکم کو باقی رکھا ہے۔
پیر کو مصر کی سپریم انتظامی کورٹ نے صدر عبد الفتاح السیسی کی حکومت کی اپیل کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے حکم میں کہا ہے کہ تيران اور صنافير مصر کی ملکیت ہے جسے ریاض کے قبضے میں نہیں دیا جا سکتا۔
جج نے ان دونوں جزائر پر مصر کی خود مختاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان دونوں جزائر کے سعودی عرب کی ملکیت ثابت کرنے والے ثبوت مہیا کرانے میں ناکام رہی۔ جس وقت عدالت نے یہ فیصلہ سنایا لوگ خوشی سے جھوم اٹھے۔
مصری حکومت کے ان دونوں جزائر سعودی عرب کے حوالے کرنے کے منصوبے کو چیلنج دینے والے دو وکلاء میں سے ایک مالک العدلی نے کہا کہ یہ فیصلہ مصر کی فتح ہے۔
یہ آخری فیصلہ ہے جس کے خلاف کوئی اپیل نہیں ہو سکتی۔ قاہرہ میں انتظامیہ نے اس فیصلے پر فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ 9 اپریل 2016 کو عبد الفتاح السيسي نے یہ اعلان کیا تھا کہ 8 اپریل 2016 کو قاہرہ - ریاض کے درمیان ہوئے سرحدی معاہدے کے مطابق، تيران اور صنافير جزائر سعودی عرب کی آبی سرحد میں واقع ہیں۔