الوقت - عراق کے موصل سٹی سے حاصل ہونے والے دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ عراق کے سابق آمر صدام کی فوج کے اعلی کمانڈر داعش کی قیادت کر رہے ہیں۔
المیادین ٹی وی چینل نے اتوار کو موصل یونیورسٹی میں داعش کے دہشت گردوں سے باقی رہ گئے دستاویزات کو منظر عام پر کیا جس سے پتا چلتا ہے کہ عراق کے سابق آمر صدام کے اعلی فوجی افسر موصل میں داعش کے دہشت گردوں کی جنگ میں سربراہی کر رہے تھے۔
المیادین ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ ان دستاویزات میں کچھ ایسے نام بھی ہیں جو داعش کے عناصر کے ہیں۔ ان ثبوتوں میں نام نہاد دابق کی فوج میں شامل ہونے والے تین افراد کے نام سب سے واضح ہیں۔ ان دستاویزات میں عناصر کا نام اور کنیت نیز داعش کی صف میں شامل ہونے کی تاریخ بھی لکھی ہے جبکہ ہتھیار کے لائنس اور ہتھیاروں کی نوعیت یہ بھی تفصیلات اس میں ذکر ہے۔ ان دستاویزات میں داعش کے عناصر کی شہریت کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں کیا گیا ہے تاہم کچھ دستاویزات سے داعش کے کچھ عناصر کی شہریت کا بھی پتا چلتا ہے۔
اس فہرست میں اسی طرح عراق کی سابق فوج کے دوران رائج اصطلاحات اور ناموں کا استعمال کیا گیا۔ ان دستاویزات میں ایران کے خلاف عراق کی جانب سے مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ میں عراقی فوجی جرنلز کے تجربات سے استفادہ کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔