الوقت - عراق کی فوج نے داعش کے کنٹرول سے موصل شہر کو آزاد کرانے کے اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے موصل کی کئی سرکاری عمارتوں اور سرکاری اداروں کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔
عراق کی انسداد دہشت گردی فوج کے ترجمان صباح نعمان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی انسداد دہشت گردی فورس جمعے کو موصل کے گورنر ہاوس، کئی سرکاری عمارتوں، کیمیائی ہتھیار بنانے والے کئی مراکز اور موصل یونیورسٹی کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرانے میں کامیاب رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد گروہ داعش ان عمارتوں کو کیمیائی ہتھیار بنانے کے لئے استعمال کرتا تھا۔ صباح نعمان نے کہا کہ جمعے کو موصل شہر کی آزادی کی مہم میں مارے گئے دہشت گردوں کی صحیح تعداد ابھی تک پتہ نہیں چل سکی ہے لیکن انسداد دہشت گردی فورس کے جوانوں نے 400 سے زائد دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
در ایں اثنا موصل میں عراق کے ایک کرد افسر غیاث سورچي نے کہا کہ جمعے کو داعش کو کاری ضرب لگی ہے اور عراقی فوج نے مشرقی موصل کے 90 فیصد سے زیادہ علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
عراق کے انسداد دہشت گردی فورس نے موصل کے الحریہ پل، السلام، صدريہ اور يارمجہ محلوں کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔ واضح رہے کہ موصل شہر کی آزادی کی مہم 17 اکتوبر 2016 کو وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم سے شروع ہوئی ہے۔