الوقت - نیویارک میں مقیم ایک سیاسی تجزیہ نگار نے بحرین میں انسانی حقوق کی بدتر حالت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آل خلیفہ حکومت بحران میں ایک طرح کے مذہبی آپارتھائیڈ کا ارتکاب کر رہی ہے۔
نیویارک میں ایف پی آئی ایف سینٹر کے سیاسی تجزیہ نگار یان ویلیمز نے تسنیم نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سابق سکریٹر جنرل بان کی مون نے بھی اپنے شہریوں کے بارے میں بحرین کی حکومت کے رویے کی مذمت کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا بحرینی حکومت اپنے شہریوں کی شہریت سلب کر رہی اور ان کو مختلف طریقوں سے ایذائیں دے رہی ہے۔ یہ سب مذہبی آپارتھائیڈ کی واضح نشانیاں ہیں۔
انہوں نے الوفاق پارٹی کے سکریٹری جنرل شیخ علی سلمان کی سنائی گئی نو سال کی سزا اور عالمی سطح پر ہونے والی مخالفتوں کے باوجود ممتاز عالمی دین شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے بحرینی حکومت کے اقدام کے بارے میں کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بحرینی حکومت، اپنے مخالفین سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحرینی حکومت کو سعودی عرب کی حکومت کی کھلی حمایت حاصل ہے البتہ اسرائیل اور امریکا کی بھی سے حمایت حاصل ہے۔
سیاسی تجزیہ نگار یان ویلیمز نے کہا کہ بحرین میں انسانی حقوق کی ہونے والی کھلی خلاف ورزیوں پر دنیا کو توجہ دینی چاہئے، یہ انسانی حقوق کا بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2011 سے بحرینی شہری پرامن طریقے سے اپنے مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے کوئی بھی پرتشدد قدم نہیں اٹھایا ہے۔