الوقت - سعودی عرب میں پولیس حراست میں تشدد سے ایک انسانی حقوق کارکن کی موت ہو گئی۔
مستقل انسانی حقوق کے گروپ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے قطيف کی ایک پولیس چوکی میں ایک انسانی حقوق کارکن کی موت ہو گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے 45 سالہ انسانی حقوق کارکن حبیب حسن العقيلی کی مشرقی سعودی عرب کے قطيف علاقے میں واقع تاروت پولیس چوکی میں موت ہو گئی۔ سعودی حکام نے اس رپورٹ کے سامنے آنے پر کہا کہ العقيلی نے خود کشی کی ہے۔
دوسری طرف انسانی حقوق کے کارکن کے اہل خانہ نے سعودی عرب کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہے جب آل سعود حکومت نے ایسے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق العقيلی کو گزشتہ ہفتے ایک ممنوعہ علاقے میں کشتی چلانے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں گزشتہ سال کے دوران آل سعود حکومت کے امتیازی سلوک کے خلاف عوام کا مظاہرہ جاری تھا۔ ان مظاہروں پر آل سعود حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے ہمیشہ طاقت کا استعمال کیا اور شہریوں کو گرفتار کیا۔
ریاض اب تک دسیوں انسانی حقوق کے کارکنوں کو مشرقی علاقے سے گرفتار اور کئی کو موت کی سزا سنا چکا ہے۔ گزشتہ سال سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ نمر باقر النمر کی سزائے موت کی پوری دنیا میں مذمت ہوئی تھی۔