الوقت - ایران میں حج اور زیارت کے امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے نے کہا ہے کہ اگلے سال حج کے بارے میں گفتگو کے لئے سعودی عرب کی دعوت کے جواب میں تہران کا وفد 23 فروری 2017 کو ریاض کا دورہ کرے گا۔
حج اور زیارت کے امور میں رہبر انقلاب اسلام آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمين سید علی قاضی عسگر نے امید ظاہر کی ہے کہ ریاض کے سفر کے دوران ایرانی وفد اپنی پالیسیاں بیان کرے گا اور معین نتائج پر پہنچے گا۔
قاضی عسگر نے اس سال ایرانی حاجیوں کے فریضہ حج انجام کے بارے میں کہا کہ ابھی کچھ طے نہیں ہے اور جب حالات بہتر ہوں گے تبھی ایرانی حاجی، حج کے فرائض انجام دے پائیں گے۔
حج اور زیارت کے امور میں قائد انقلاب اسلامی کے نمائندے نے پیر کو کہا تھا کہ اگلے سال حج کے موضوع پر بحث کے لئے ریاض کی جانب سے باضابطہ دعوتنامہ مل گیا ہے۔ قاضی عسگر کے مطابق، اس دعوتنامے کے متن میں اور گزشتہ دعوتنامے کے متن میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکام کے ساتھ مذاکرات میں مسجد الحرام کے حادثے اور سانحہ منا کے شہداء کے معاملات سمیت ایران کے مطالبات پیش کئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی نااہلی اور بد انتظامی کی وجہ سے حج کے دوران سانحہ منا رونما ہوا تھا جس میں 477 ایرانی حاجیوں سمیت سات ہزار سے زیادہ حاجی شہید ہوئے تھے۔