الوقت - دہشت گرد گروہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ البغدادي مجھ الزام لگا رہا ہے کہ القاعدہ، اب مؤثر دہشت گردانہ کاروائیاں نہیں کر رہا ہے جبکہ یہ سفید جھوٹ ہے۔
65 سالہ ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ البغدادي نے الزام لگایا ہے کہ القاعدہ، شیعہ مسلمانوں کے خلاف حملے کرنے کی مخالفت کرنے لگا ہے اور عیسائیوں کے ساتھ تعاون کی بات کرنے لگا ہے۔ القاعدہ سربراہ نے کہا کہ یہ داعش کا القاعدہ پر الزام ہے کیونکہ شیعہ مسلمانوں کا قتل عام اور عیسائیوں کی مخالفت کرنے میں القاعدہ کی پالیسی میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آیی ہے۔
القاعدہ کے سربراہ الظواہری کا کہنا ہے کہ البغدادي کے الزام سے وہ بہت دلبرداشتہ ہوئے ہیں۔ اپنی بات ثابت کرنے کے لئے الظواہری نے کہا کہ میں پہلے بھی کئی بار کہہ چکا ہوں کہ داعش کو عراق میں شیعوں کے خلاف حملے مزید تیز کرنے چاہئے جس میں وہاں کی پولیس اور فوج سب پر مسلسل حملے کیے جائیں۔