الوقت - سعودی عرب کے جنوبی صوبے نجران میں یمن کی فوج اور رضاکار فورس کے دو مختلف حملوں میں 14 سعودی فوجی مارے گئے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی فوج اور رضاکار فورسز نے اتوار کو کارروائی کرتے ہوئے اینٹی ٹینک میزائل سے سعودی عرب کے دس فوجیوں کو نجران کے قریب السديس علاقے کی فوجی چھاؤنی میں ہلاک کر دیا۔
اسی طرح نجران کے الخضراء پاس پر فوج اور رضاکار فورسز نے فوجیوں کو لے جا رہی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں کم سے کم چار سعودی فوجی مارے گئے۔
در ایں اثنا سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے شبوہ صوبے کے نقوب اور عسيلان علاقوں پر دو بار بمباری کی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 سے یمن پر وسیع پیمانے پر حملے شروع کئے ہیں جن کا بنیادی مقصد یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں پہنچانا تھا لیکن تقریبا دو سال کا وقت گزر جانے کے باوجود سعودی عرب اپنے کسی بھی ہدف میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔
یمن پر سعودی عرب کے حملوں میں 11 ہزار 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت زیادہ تر عام شہری ہیں۔ ان حملوں میں اسکولوں، ہسپتالوں، رہائیشی علاقوں، راستوں، بازاروں اور پناہ گزینوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان حملوں میں اسی طرح كلسٹر بم سمیت ممنوعہ ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس غریب ملک کو کھانے کی اشیاء اور دواوں کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یمن میں وسیع سطح پر مختلف قسم کی بیماریاں پھیل گئی ہیں۔