الوقت - انسان کی کچھ عادتیں اس کے دماغ کو تباہ کر سکتیں ہیں۔ ہم آپ کو انسانوں کی کچھ ایسی عادتیں بتانے جا رہے ہیں جو صحت کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ہیں ۔
1 - دیر رات سونا یا نیند کی کمی : دماغ کے لئے سب سے زیادہ نقصان دہ نیند کی کمی یا دیر راست سونا ہے۔ اس سے ڈیمینشیا اور الزائمر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ہر انسان کو رات میں کم از کم سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند لینی چاہئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آگر رات کو صحیح نیند نہیں آتی تو چائے یا کافی جیسے مشروبات سے پرہیزکرنا چاہئےاور سونے سے پہلے اسمارٹ فون کا استعمال ترک کردینا چاہئے۔
2 - زیادہ وقت تنہائی میں گزارنا : ایک تحقیق کے مطابق چند قریبی دوست زندگی کو خوشحال کرنے میں کافی مدد دیتے ہیں۔ اسی طرح اگر زندگی میں کوئی دوست نہیں ہے تو یہ دماغ کے لیے مضر ثابت ہوتا ہے۔
3 - جنک فوڈ کا حد سے زیادہ استعمال : تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ جنگ فوڈ کے شوقین افراد میں دماغ کے اس حصے کا حجم کم ہوتا ہے جو سیکھنے، یاداشت اور دماغی صحت وغیرہ کے لیے ہوتے ہیں۔
4 - ہمیشہ ہیڈفون لگائے رکھنا : ماہرین کا کہنا ہے کہ کانوں پر زیادہ وقت تک ہیڈفونز لگانے سے جہاں سماعت متاثر ہونے کا خطرہ رہتا ہے وہیں یہ دماغی مسائل جیسے الزائمر اور دماغی ٹشوز ختم ہونے وغیرہ کا بھی سبب بن سکتا ہے۔
5 - طرز زندگی کا سست ہونا : آپ جتنا بھی جسمانی سرگرمیوں سے دور رہتے ہیں، اتنا ہی دماغی تنزلی کے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ذیابیطس، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ بھی لاحق ہو جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہفتے میں تین بار کچھ منٹ کی تیز چہل قدمی بھی اس خطرے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
6 - تمباکو نوشی : تمباکو نوشی سے دماغ سکڑ جاتا ہے اور کے نتیجے میں یاداشت بدترین ہوتی ہے۔ تمباکو نوشی کے دوسرے نقصانات بھی ہوتے ہیں جیسے دل کے امراض، ذیابیطس، فالج اور ہائی بلڈ پریشر وغیرہ۔
7 - حد سے زیادہ کھانا : زیادہ کھانا کھانے سے آپ کا دماغ سوچنے اور یاد رکھنے کے لیے مضبوط نیٹ ورک کو تشکیل دینے کے قابل نہیں رہتا۔ زیادہ کھانا جسمانی وزن بڑھا سکتا ہے جس کے نتیجے میں امراض قلب، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
8 - سورج سے دوری : انسانی جسم کو مناسب مقدار میں قدرتی روشنی ملنا بہت ضروری ہے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو ڈپریشن کا خطرہ بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغ کی رفتار بھی سست روی کا شکار ہوسکتی ہے۔