الوقت - فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بحرین کی جانب سے ایک اسرائیلی وفد کے استقبال کو عالم اسلام اور ملک سے خیانت قرار دیا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بحرین کی جانب سے ایک انتہا پسند اسرائیلی وفد کے استقبال کی مذمت میں ایک بیان جاری کیا ہے۔
حماس کے بیان میں آیا ہے کہ مسئلہ فلسطین سے بین الاقوامی حلقوں کی یکجہتی اور ان کی جانب سے فلسطینیوں کے بر حق حقوق کی حمایت اور اسی طرح صیہونی حکومت کے بائیکاٹ کی تحریکوں میں اضافہ کے مد نظر بحرین کے کچھ تاجروں کی جانب سے ایک انتہا پسند اسرائیلی وفد کے استقبال پر تحریک حماس کو حیرت ہے اور ہم اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔
حماس کے بیان میں آیا ہے کہ ہم اس اقدام کو بحرین، عالم اسلام سے خیانت اور فلسطینی قوم کے جذبات مجروح کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی ہر روز دنیا کی نظروں کے سامنے فلسطینی قوم کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔
اس بیان میں اسی طرح بحرین اور تمام اسلامی اور عرب ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے عمل کو روک دیں۔ واضح رہے کہ بحرین، علاقے میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے میں سب سے آگے ہے۔ ویکیلیکس کی جانب سے جاری ہونے والے ثبوتوں سے پتا چلا ہے کہ بحرین کے وزیر خارجہ خالد بن احمد آل خلیفہ نے بارہا صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو سے ملاقات پر اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔ علماء بحرین نے گزشتہ روز اپنے بیان میں آل خلیفہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے عمل کو اشتعال انگیز اور خطرناک قرار دیا تھا۔
بحرین کی علماء کونسل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ آل خلیفہ حکومت کا یہ قدم، عالم اسلام اور عرب دنیا کے لئے بہت بڑی خیانت تصور کیا جاتا ہے۔