الوقت - ایران کی سپاہ پاسداران آئی آر جی سی کے کمانڈر نے کہا ہے کہ شام کے حلب شہر کی آزادی سے مشرق وسطی کے علاقے کے سیاسی مستقبل کے بارے میں دوبارہ داخل ہونے کا امریکی خواب چکنا چور ہو گیا۔
بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے ایران کے ٹی وی چینل -1 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام میں امریکا کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کا مقصد، لبنان، عراق اور اس کے بعد ایران میں بدامنی پیدا کرنا تھا تاکہ مشرق وسطی میں نئے نظام کا قیام کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے حلب شہر کی آزادی سے امریکا کو پتا چل گیا ہے کہ وہ علاقے کا انتظام چلانے کی توانائی نہیں رکھتا اور امریکا، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کی پالیسیاں ناکام ہو گئیں۔
سپاہ پاسداران کے کمانڈر نے کہا کہ لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ آج علاقے کی ایک طاقت میں تبدیل ہو گئی ہے اور شام میں دہشت گردوں کے ساتھ حزب اللہ کی جنگ، پورے خطے میں مزاحمت کے محاذ کے نکھار کا سبب بنی ہے۔
انہوں نے حلب میں دہشت گردوں کے محاصرے اور ان ہتھیار ڈالنے کی بنیادی وجہ، فوج اور مزاحمتی محاذ کا صبرو تحمل قرار دیا اور کہا کہ شام میں دہشت گردوں کے چھ سالہ جرائم میں ان کے حامی ممالک کا کردار بالکل واضح ہو چکا ہے کیونکہ بعض علاقائی ممالک علاقائی تسلط کے تصادم کا تجربہ کرنا چاہتے تھے لیکن وہ اس میں ناکام رہے۔
واضح رہے کہ شام کی مسلح فوج نے 22 دسمبر کو حلب شہر کی مکمل آزادی کا اعلان کر دیا تھا۔