الوقت - پاکستان کے صدر آصف علی زرداری تقریبا ڈیڑھ سال کی خود ساختہ جلا وطنی کے بعد دبئی سے پاکستان پہنچ گئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری دبئی کے المكتوم ہوائی اڈے سے خصوصی ہوائی جہاز کے ذریعے سے کراچی پہنچے جہاں پارٹی کے کارکنوں اور سینئر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔
ذرائع کے مطابق ہوائی جہاز میں سابق صدر کے ساتھ پیپلز پارٹی کے سینئر لیڈر رحمان ملک، بابر اعوان سمیت سات مسافر موجود تھے۔
كاروان جمہوریت ٹرک سے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ لوگوں کو بڑی مایوسی ہے پاکستان سے لیکن میں یہاں مایوسی دینے نہیں آیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر لے کر رہیں گے۔ انہوں نے ہندوستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دونوں سرحدوں پر بدامنی ہے اور میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ پاکستان فسادیوں کا ملک نہیں ہے۔
انہوں نے سی پیک منصوے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ چین کے لئے بھی ضروری ہے اور ہمارا بھی اس سے فائدہ ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ایک بار پھر ایوانوں میں جائیں گے اور حکومت بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذولفقارعلی بھٹو کو بھی ان لوگوں نے شہید کیا، بے نظیر بھٹو نے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، اس کے بعد بے نظیر کو راولپنڈی میں شہید کر دیا گیا تو ہم نے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا متبادل بہت خطرناک اور خوفناک ہے اور ہم شام نہیں بننا چاہتے، پاکستان کبھی ناکام ملک نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کبھی ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، اسی میں ہماری، پاکستان کی اور آنے والی نسلوں کی کامیابی ہے۔