الوقت - شام میں حلب شہر کی مکمل طور پر آزادی کے بعد تکفیری دہشت گردوں کی آہ و فغاں واضح طور پر سنائی دے رہی ہے۔
فلسطینی بچے کا سرقلم کر ساری دنیا میں بدنام ہونے والے نورالدین زنكی نامی تکفیری دہشت گرد گروہ کے کمانڈر یاسر اليوسف نے کہا کہ سیاسی میدان میں یہ بہت بڑا نقصان ہے اور غیر ملکی حمایت یافتہ مسلح گروہوں کے لئے یہ بڑا مشکل مرحلہ ہے۔
دہشت گرد کمانڈر نے کہا کہ شامی فوج کو روس اور ایران سے ملنے والی اسٹریٹجک مدد نے تکفیری تنظیموں کے لئے حلب آپریشن کو بہت مشکل بنا دیا۔
ایک اور تکفیری گروہ احرارالشام کے کمانڈر احمد القرا نے حلب کے دہشت گردوں کے قبضے سے نکل جانے پر ایران اور روس کی مذمت کی ہے۔
اس سے پہلے شامی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے حلب شہر کو پوری طرح آزاد کرا لیا ہے اور دہشت گردوں کا آخری کارواں بھی شہر سے باہر نکل گیا ہے ۔
شامی فوج نے اس موقع پر ایک بیان میں کہا کہ ہم اپنے شہیدوں کو شکریہ ادا کرتے ہیں اور اپنے اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ حلب کی آزادی ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں اہم موڑ ہے۔
حلب کی آزادی کے بعد پورے شام میں عوام نے خوشیاں منائی۔ شام در حقیقت سعودی عرب، قطر، ترکی اور اردن جیسے علاقائی ممالک اور اسی طرح مغربی ممالک امریکا، برطانیہ اور فرانس کی بڑی بھیانک سازش کا نشانہ بنا ہے۔
ان ممالک نے طاقت کے زور پر شام کی بشار اسد حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی اور ساری دنیا سے دہشت گردوں کو شام میں جمع کر دیا لیکن شامی عوام اور حکومت نے مل کر اس سازش کا مقابلہ کیا اور آج حالات یہ ہیں کہ شدت پسند تنظیموں کو مسلسل شکست کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔