الوقت - سعودی عرب نے یمن پر ہوائی حملوں کے دوران ممنوعہ كلسٹر بموں کے استعمال کا اعتراف ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، یمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان احمد العسيری نے یہ اعتراف کیا کہ یمن کی جنگ میں سعودی فوجیوں نے برطانوی ساخت کے بی ایل - 755 كلسٹر بموں کا استعمال کیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان بموں سے صرف خاص فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
یمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ریاض کا ارادہ كلسٹر بموں کے استعمال کو روکنا ہے اور اس نے برطانوی حکومت کو بھی اپنے اس فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔
سعودی عرب کے حکام کا یہ اعتراف ایسی صورت میں سامنے آیا ہے کہ اس سے پہلے برطانیہ کے وزیر دفاع مائیکل فالون نے ہاؤس آف كامنس میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یمن کی جنگ میں سعودی عرب نے برطانیہ سے 1980 کے عشرے میں خریدے گئے كلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے۔
سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 سے یمن پر وسیع حملے شروع کر رکھے ہیں جن کا بنیادی مقصد اس ملک کے مستعفی صدر منصور ہادی کو اقتدار میں پہنچانا اور یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کو کمزور کرنا تھا لیکن اس غریب ملک پر وسیع حملے کے باوجود سعودی عرب اب تک کسی بھی ہدف میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔
یمن پر سعودی عرب کے حملوں کے دوران 11 ہزار چار سو سے زائد یمنی جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، جاں بحق ہو چکے ہیں۔