الوقت - فلپائن کے صدر نے کہا ہے کہ امریکا کو اس فوجی معاہدے کے منسوخ ہونے کے لئے تیار رہنا چاہئے جس میں اسے فلپائن میں فوجی مشق کرنے اور فوجی تعینات کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
فلپائن کے صدر رڈریگو ڈوٹرٹے نے سنیچر کو ڈواو شہر میں ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ منیلا کو واشنگٹن کی ضرورت نہیں ہے، کہا کہ فلپائن سے باہر نکلنے کے لئے تیار رہو۔
ڈوٹرٹے نے "بائے- بائے امریکہ" کا جملہ بولتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کے ساتھ منیلا میں 1998 میں ہوئے فوجی معاہدے کا جائزہ لینے کے بعد جلد ہی امریکیوں کو باہر نکالنے کے فیصلے پر عملدر آمد شروع کر دیں گے۔
ڈوٹرٹے کا یہ بیان امریکا کی جانب سے فلپائن کے لئے امدادی پروگرام کی مدت میں توسیع نہ کرنے کے رجحانات سامنے آنے کے بعد، رد عمل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
امریکی حکومت نے فلپائن میں جمہوریت اور قانون کی حاکمیت کی خلاف ورزی پر تشویش ظاہر کی ہے اور وہ امدادی پروگرام کی مدت میں توسیع کے سلسلے میں ٹال مٹول کر رہا ہے۔
ملینئم چیلنج کارپوریشن نے جو امریکہ کا ایک سرکاری ادارہ ہے اور جس کا نعرہ دنیا میں اقتصادی ترقی اور غربت کا خاتمہ ہے، گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ اس ادارے کے امدادی پروگرام میں فلپائن کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
فلپائن کے صدر نے امریکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو جیسے کو تیسا پتہ ہی ہے ۔۔۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو ہم بھی ویسا ہی کریں گے۔
غور طلب ہے کہ منشیات کے اسمنگلروں کے سلسلے میں فلپائن حکومت کی کارکردگی پر امریکی صدر کی جانب سے تنقید کے بعد واشنگٹن- منیلا کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔