الوقت - سعودی عرب میں 5167 شہری دہشت گردی کے الزامات میں جیل میں بند ہیں۔
دہشت گردی کے الزام میں جیل میں بند، کچھ لوگوں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں اور کچھ پر مقدمہ چل رہا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، دہشت گردی کے الزامات میں جیل میں بند زیادہ تر لوگ سعودی شہری ہیں جبکہ اس میں مصری، پاکستانی، یمنی اور شامی باشندے بھی شامل ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب خود سعودی عرب پر تکفیری دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد ہوتے رہتے ہیں۔
سعودی عرب اور قطر شام، عراق، لیبیا اور یمن میں داعش سمیت دیگر تکفیری دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
یہ ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر اپنے مخالفین کو گرفتار کر کے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کے ساتھ ہیں۔ شام، عراق، مصر اور لیبیا میں سرگرم تکفیری دہشت گردوں نے خود بھی اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب اور قطر کی جانب سے ان کی مالی اور اسلحہ جاتی امداد ہوتی ہے۔
قاہرہ میں چرچ میں ہوئے حالیہ دھماکے کے بعد مصر کی حکومت نے واقعے میں قطر کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔