الوقت - شام میں فوعہ اور کفریا کے باشندوں کے انخلاء کے عوض میں حلب سے دہشت گردوں کے انخلاء پر اتفاق ہو گیا ہے۔
روئٹرز نے مقامی باخبر افراد کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ شیعہ اکثریتی علاقے فوعہ اور کفریا سے 15000 عام شہریوں کے انخلا کے عوض میں مشرقی حلب سے دہشت گردوں کے انخلاء پر اتفاق ہو گیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام فرنٹ کے ایک سرغنہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کا نفاذ اگلے کجھ گھنٹوں میں ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مشرقی حلب کے تین محلوں سے جن پر ابھی شامی فوج کا کنٹرول نہیں ہوا ہے، مسلح افراد صبح چھ بجے نکل جائیں گے۔
روئٹرز نے اسی طرح شام کی حکومت کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس کاروائی کے بعد صوبہ ادلب کے دہشت گردوں کے محاصرے میں گھرے دو شہروں فوعہ اور کفریا سے 15000 افراد بحفاظت نکالے جائیں گے۔ یہ دو شیعہ اکثریتی شہر ہیں جن پر محاصرہ دہشت گردوں نے کر رکھا ہے اور ہر روز دہشت گرد ان شہروں پر مارٹر گولوں اور میزائل سے حملے کرتے ہیں۔
اسی کے ساتھ شامی حکومت کے مخالف گروہوں نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ان دو شہروں سے صرف زخمیوں کو نکلنے کی اجازت دی جائے گی۔ مشرقی حلب کے 98 فیصد سے زائد علاقوں پر فوج نے قبضہ کر لیا ہے اور صرف تین محلوں میں دہشت گرد محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ مشرقی حلب سے دہشت گردوں کا انخلاء بدھ کو ہونا تھا لیکن جنگ بندی کی ناکامی کے بعد یہ سمجھوتہ نافذ نہیں ہو سکا۔ گزشتہ شب ہونے والے سمجھوتے میں فوعہ اور کفریا کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔