الوقت - شامی فوج نے اسٹرٹیجک لحاظ سے اہم شہر حلب کے مکمل طور پر آزاد ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ شہر غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کا اہم گڑھ سمجھا جاتا تھا۔
نامہ نگاروں کے مطابق، شامی فوج نے اعلان کیا کہ مشرقی حلب سے دہشت گردوں کو ان کے آخری گڑھ سے نکال کر یہ شہر 5 سال بعد دہشت گردوں کے مکمل طور پر قبضے سے آزاد ہو گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق، سنیچر کی شام تک مشرقی حلب کے صرف تین علاقوں پر دہشت گردوں کا قبضہ باقی بچا تھا، ان تین علاقوں سے دہشت گردوں کو نکالنے کے ساتھ ہی مشرقی حلب مکمل طور شامی فوج کے کنٹرول میں آ گیا۔ مغربی حلب پہلے ہی سے شامی فوج کے کنٹرول میں تھا۔ کچھ رپورٹوں میں حلب میں جھڑپوں کے کچھ واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔
اس درمیان حلب کی آزادی کے بعد اس شہر کے شہری دہشت گردوں کے مقابلے میں شامی فوج کی فتح کا جشن منانے کے لئے سڑکوں پر آئے اور ایک دوسرے کو مبارک باد دی۔
دوسری طرف حلب میں شکست کھانے کے بعد دہشت گرد ایک دوسرے پر غداری کا الزام لگا رہے تھے۔
شامی فوج دو دن پہلے یہ کہہ رہی تھی کہ حلب کی آزادی قریب ہے۔ حالیہ ہفتوں میں دہشت گردوں کو حلب میں شدید شکست ہوئی تھی۔ دہشت گردوں کے حامیوں نے بہت کوشش کی کہ مختلف اجلاسوں کے ذریعہ مشرقی حلب میں شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کی کارروائی ركوا دیں لیکن شامی فوج کے عزم و ارادے کے سامنے ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔