الوقت - ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سرحدی پر فوجی تصادم جاری ہے وہیں اس مسئلے نے سفارتی دھمکیوں کی شکل اختیار کر لی ہے اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے ملک کی تقسیم کا امکان ظاہر کیا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے شہر امرتسر میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے انعقاد کے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے بجائے اپنے عروج پر پہنچ گئی۔ پاکستانی حکام نے دعوی کیا ہے کہ نئی دہلی کے حکام نے پاکستانی نمائندے کا سفارتی احترام نہیں کیا۔ پاکستانی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان، افغانستان سے تعاون کرکے اسلام آباد پر نئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے دلچسپ سیاست اختیار کی ہے اور بہت سے علاقائی ممالک سے اپنے تعلقات کی توسیع کے لئے کوشاں ہیں تاکہ پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کے ہندوستانی اہداف پر پانی پھر جائے۔
ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے دھمکی ہے کہ اگر پاکستان دہشت گردی پر لگام نہیں لگاتا تو جلد ہی وہ دس حصوں میں تقسیم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ایک 1947 میں مذہبی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اب اسے کبھی ایسے مسائل کا سامنا نہیں ہوگا۔ انہوں نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ ہندوستان میں فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے۔ ہندوستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردی پر لگام لگانے کی توانائی نہیں رکھتا توہم اس کی مدد کے لئے تیار ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ہندوستانی حکام کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ اگر ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی پھر وزیر اعظم بنے تو یقینا ان کا ملک تقسیم ہو جائے گا۔ انہوں نے ہندوستانی حکام کی دھمکیوں کو پروپیگینڈ قرار دیا اور کہا کہ ہندوستانی حکام کو علیحدگی پسند گروہوں کے بارے میں سوچنا چاہئے۔