الوقت - غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں شامی فوج نے اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے مشرقی حلب شہر کو مکمل طور پر آزاد کرا لیا ہے۔
شامی فوج کے ایک سینئر کمانڈر اور حلب سیکورٹی کمیٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل زید الصالح کے مطابق، فوج نے مشرقی حلب کے شیخ سعید سمیت دیگر علاقوں پر قبضہ کرکے باقی بچے دہشت گردوں کو وہاں سے نکال دیا ہے۔
حلب میں شامی فوج کی یہ کامیابی، مسلح باغیوں کے خلاف 2011 سے جاری جنگ میں اہم کامیابی ثابت ہوگی۔
پیر کو حلب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جنرل زید الصالح کا کہنا تھا کہ مشرقی حلب میں لڑائی ختم ہو چکی ہے اور علاقے سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔
اس درمیان، مسلح باغی گروہوں کی حمایت کرنے والے سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ مشرقی حلب میں شدت پسندوں کی شکست ہو چکی ہے۔
غور طلب ہے کہ تقریبا تین ہفتے پہلے دمشق اور اس کے اتحادیوں نے حلب کے دہشت گرد گروہوں کے قبضے والے علاقے کو آزاد کرانے کے لئے مہم شروع کی تھی ۔
پیر کو روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 728 سے زیادہ مسلح باغیوں نے شامی فوجیوں کے سامنے ہتھیار ڈالےہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ حلب میں مسلح باغی گروہوں کی شکست سے ان کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور اب باقی علاقوں میں وہ شامی حکومت کے سامنے کمزور اور دفاعی صورت میں ہوں گے۔
یاد رہے کہ 2011 سے پہلے حلب کو شام کا اقتصادی دارالحکومت سمجھا جاتا تھا اور یہ شام کا سب سے بڑا شہر ہے۔