الوقت - اسرائیلی مظاہرین نے تل ابیب کے رابن اسکوائر پر پر نصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے مجسمے کو توڑ دیا۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو جمہوریت کا گلا گھونٹ رہے ہیں اور حکومت کے لئے ایک نئے ماڈل کی تلاش میں ہیں۔
مظاہرین نیتن یاہو کی جانب سے اپنی بیوی کے مالی اسکینڈل، انرجی، اخبارات اور دوسرے ذرائع ابلاغ کے بارے جاری متنازعہ پالیسیوں پر پورے مقبوضہ فلسطین میں مظاہرے کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ سیکڑوں اسرائیلیوں نے گزشتہ سال نومبر میں بھی صیہونی حکومت کی تنقید کرنے والے صحافیوں اور میڈیا کے خلاف نیتن یاہو کی غلط پالیسیوں کی سخت مخالفت کرتے ہوئے تل ابیب میں مظاہرہ کیا تھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو صحافیوں پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں اور حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے ٹی وی چینلز کو بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تل ابیب سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے اخبارات اور ٹی وی چینلز پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔