الوقت - اقوام متحدہ کے ایک اعلی عہدیدار نے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر صیہونی کالونیوں کی تعمیرات کے لئے صیہونی حکومت کے نئے منصوبے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ زید رعد الحسین نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرکے تاکید کی ہے کہ صیہونی ممبران پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ مغربی کنارے پر نئی صیہونی کالونیوں کی تعمیرات کے لئے اپنے منصوبے پر نظر ثانی کریں کیونکہ اس منصوبے کی منظوری کی صورت میں خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح اس منصوبے سے علاقے کی سلامتی کو کاری ضرب لگے گی۔
موجودہ وقت میں دریائے اردن کے مغربی کنارے پر کم از کم 26 لاکھ فلسطینی رہتے ہیں جن کے درمیان کم از کم 4 لاکھ صیہونی بھی آباد ہیں۔
زید رعد الحسین نے کہا کہ یہ قانون بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے جو اس کی اجازت دیتا ہے کہ صیہونی مغربی کنارے پر آباد فلسطینیوں کی رضامندی کے بغیر ان کی زمینوں پر مکان تعمیر کرنے کے لئے قبضہ کر لیں۔
عالمی برادری نے مغربی کنارے پر فلسطینیوں کی سرزمینوں پر تعمیر تمام صیہونی کالونیوں کو غیر قانونی اور امن و امان کے راستہ کی سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ تمام صیہونی کالونیاں بین الاقوامی قوانین کے مطابق قانونی نہیں ہیں چاہے ان کا تعمیر اسرائیل کی اجازت سے ہوئی ہو یا اس کی اجازت کے بغیر، یہ امن و استحکام کی سمت سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔