الوقت - امریکا کی آئندہ حکومت کے قومی سلامتی کے مشیر کے مسلمانوں اور ان کے مقدسات کے خلاف بیان کے ویڈیو جاری ہونے سے مسلمانوں میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی آئندہ حکومت کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فیلن نے ایک بیان میں پیغمبر اسلام اور قرآن مجید کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کیا تھا۔ ان کا یہ ویڈیو ابھی تازہ ہی جاری ہوا ہے۔
امریکی فوج کے ریٹائرڈ جنرل مائیکل فیلن کو امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کا مشیر مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہ اسلام کے بارے میں بہت سخت گیر نظریات رکھتے ہیں اور انہوں نے اپنے ایک بیان میں پیغمبر اسلام (ص) اور قرآن مجید کو مشرق وسطی اور انسانیت کی پیشرفت کے لئے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا تھا۔
فیلن اس سے پہلے اسلام کو کینسر سے تعبیر کر چکے ہیں۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر فیلن کے تازہ جاری ہونے والے ويڈيو میں دکھایا گیا ہے کہ وہ پیغمبر اسلام اور قرآن مجید کی توہین کرتے ہوئے دعوی کرتے ہیں کہ مسلم معاشرہ کبھی بھی پیشرفتہ نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم معاشرے کی جدید کاری کی ضرورت ہے۔
وہ بارہا اسلام میں تحریف اور اس کو تبدیل کرنے کے مطالبات کر چکے ہیں۔ ٹرمپ حکومت میں قومی سلامتی کے مشیر اسلام کے قوانین کو امریکی قانون کے لئے بہت بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمان، دنیا میں ایک ایسے نظام کو اسلامی نظریات کی بنیاد پر جو عقائد کی آزادی میں رکاوٹ، انتخابات اور دیگر آزادیوں کا مخالف ہے، مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
قانون شریعت ایک سخت قانون ہے جس میں رجعت پسند عقائد پوشیدہ ہیں۔