الوقت - پاکستان نے ایران کی جانب سے مسئلہ کشمیر میں ثالثی کا کردار ادا کئے جانے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے زمانے میں امن مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوگی۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امرتسر میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر مسئلہ کشمیر کے بارے میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
ان کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان، ایران کے اس قدم کا استقبال کرتا ہے لیکن ہندوستان میں مودی کے اقتدار کے دور میں امن مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکتی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے ہمیشہ پیشقدم رہا ہے لیکن ہندوستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے تیار نہیں ہے۔
سرتاج عزیز نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پاکستان نے ملک میں تکفیریوں کو ہزاروں مدرسوں اور اسکولوں کو بند کردیا ہے لیکن دہشت گردی کا مسئلہ اس سے بھی آگے کا ہے اور اس کی بیخ کنی کے لئے وقت درکار ہے۔
پاک وزیر اعظم کے مشیر خارجہ نے کہا کہ افغان صدر یہ گمان کرتے ہیں کہ پاکستان کے داخلی گروہوں اور افغان طالبان کے درمیان گہرے تعلقات ہیں اور وہ ان کی مدد کرتے ہیں جبکہ ایسی کوئی بات ہیں ہے۔