الوقت - امریکی کانگریس، ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک ایسی تجویز کانگریس میں پیش کرنے والے ہیں جس کی بنیاد پر شام میں سرگرم باغیوں کو بھاری ہتھیار مہیا کرائے جائے گا۔
المانیٹر کی رپورٹ کے مطابق، امریکی ایوان نمائندگان میں جس میں ریپبلکن ارکان کی تعداد زیادہ ہے، شامی باغیوں کو بھاری ہتھیار دینے پر مفاہمت ہوگئی اور اس تجویز کو منظور ہونے کے لئے سینیٹ میں بھیج دیا گیا ہے۔
اس سے پہلے 2014 میں امریکی کانگریس نے شام کے صدر بشار اسد کے مخالفین کو مسلح کرنے اور ان کو ٹریننگ دینے کی تجویز منظور کی تھی لیکن اس نئی تجویز میں شام کے مخالفین کو اینٹی ائیرکرافٹ میزائل اور بھاری فوجی ساز و سامان دیا جانا شامل ہے۔
یہ تجویز شام میں روسی جنگی طیاروں سے مقابلے کے لئے باغیوں کی مدد کے ہدف سے پیش کی گئی ہے۔ امریکی کانگریس میں اس تجویز کا منظور ہونا، سینیٹ کی مسلح کمیٹی جان مکین کے لئے زبردست کامیابی سمجھی جاتی ہے۔
2011 سے شام میں بحران کے آغاز سے ہی امریکا، سعودی عرب، قطر اور ترکی سمیت متعدد ممالک شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں اور اسی تناظر میں شامی باغیوں کو بھاری ہتھیار فراہم کئے جا رہے ہیں۔