الوقت - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے عمل میں ہونے والی ہر قسم کی خلاف ورزیوں، خلل اور تاخیر کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کو پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس میں اگلے سال کا بجٹ پیش کرنے کے موقع پر کہا کہ ایران نے کبھی بھی جےسی پی او اے کی خلاف ورزی نہیں کی ۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران خلاف ورزیوں کا مناسب جواب دے گا کیونکہ امریکی کانگریس کی حالیہ تجویز جےسی پی او اے کی خلاف ورزی اور اس سے تضاد رکھتی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جےسی پي او اے کو تمام فریق کی فتح قرار دیا ور کہا کہ ایران بین الاقوامی تعاون کی توسیع کو اپنا حق سمجھتا ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی ملک سے اجازت نہیں لے گا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی کانگریس میں "ڈیمیٹو" قانون کے پاس ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی متعدد رپورٹوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایران نے جےسي پي او اے کے نفاذ کے اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے۔
صدر ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ ایٹمی معاہدہ ایک بین الاقوامی دستاویز ہے جس کی تصدیق سلامتی کونسل نے بھی کی اور اس کے مکمل نفاذ سے تمام فریق کو بہت زیادہ کامیابیاں حاصل ہوں گی۔
صدر مملکت نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکا کے صدر کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع اور پابندیوں کے نفاذ کو روکنے کے لئے اپنے حقوق کا استعمال کریں، کہا کہ ملک کی اعلی قومی سلامتی کونسل اور پارلیمنٹ میں پاس قانون کے تناظر میں، ایران میں جےسي پي او اے کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلہ کیا جائے گا اور عوام کو اس کی اطلاع دی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکی سینیٹ جمعرات کو ا ایران کے خلاف پابندی کے قانون کی مدت میں 10 سالہ توسیع کر دی گئی۔ اس بل کے حق میں 99 اور مخالفت میں 1 ووٹ پڑے۔