الوقت - عراق کی رضاکار فورس نے صوبہ نینوا کے مغربی شہر تلعفر کے العجبوري اور بینونہ گاؤں کو آزاد کرانے کے بعد سلام گاؤں کی جانب اپنی پیشرفت جاری رکھی ہے۔
عراق کی رضاکار فورس نے موصل کے تلعفر شاہراہ پر کنٹرول حاصل کر لیا جو اس شہر میں داعش کی سپلائی کا واحد راستہ تھا۔ رضاکار فورس نے شہر کو پوری طرح اپنے محاصرے میں لے لیا ہے۔ عراق کی فوج نے بھی تلعفر شہر کے مرکز میں داعش کے ٹھکانوں پر توپخانو سے حملہ کیا جس میں داعش کو شدید جانی و مالی نقصان پہنچا ہے۔
ادھر عراق کے ایک رکن پارلیمنٹ احمد الجبوری نے سنیچر کو بتایا کہ وزیر اعظم حیدر العبادی نے موصل کے مغربی حصے سے تلعفر میں داخل ہونے کے لئے رضاکار فورسز کو حکم دے دیئے ہیں۔
موصل کے مختلف علاقوں میں فوج کے ہاتھوں شکست کے بعد دہشت گرد گروہ نے عام شہریوں کا قتل عام شروع کر دیا ہے ہفتے کو دہشت گرد گروہ داعش نے مشرقی موصل کے السماح علاقے سے كوكجلی گاؤں کی جانب فرارکرنے والے عام شہریوں پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا جس میں 13 عام شہری جاں بحق ہو گئے۔
سیاسی میدان میں بھی عراقی ارکان پارلیمنٹ نے رضاکار فورس کے قیام کے قانون کے حق میں اکثریت سے ووٹ ڈالا اور رضاکار فورس کو فوج میں شامل کرنے پر موافقت ظاہر کردی ہے۔ عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے اس قانون پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رضاکار فورس، ملک کی مسلح فوج کے سربراہ کے تابع ہو گی اور اس میں عوام کے تمام طبقے شامل ہیں۔
عراق کی مجلس اعلی اسلامی کے سربراہ سید عمار حکیم نے رضاکار فورس کی تشکیل اور فوج میں اس کو شامل کرنے کے قانون کے منظور ہونے پر کہا کہ یہ عراق میں قومی اتحاد کا مقدمہ ہے۔