الوقت - صیہونی حکومت کی ایک عدالت نے جولان کی پہاڑیوں کے باشندے دو شامی شہریوں کو کئی سال قید کی سزا سنائی ہے اور ہزاروں ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
اسرائیلی عدالت نے مجدل الشمس گاؤں کے دو شامی شہریوں کے خلاف تکفیری دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ کے زخمی ہونے والے دہشت گردوں کو مقبوضہ علاقوں میں علاج کے لئے منتقل کرنے کے الزام میں مقدمہ چلا کر سزا دی گئی ہے۔
اسرائیلی عدالت نے ملزم کو امل ابو صالح کو سات سال اور آٹھ ماہ قید اور 3 ہزار ڈالر کا جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی ہے جبکہ دوسرے ملزم بشیر محمود کو 22 ماہ قید اور 1 ہزار ڈالر کے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
صیہونی حکومت کی عدالت نے ان ملزمان کو ایسی حالت میں یہ سزا سنائی ہے کہ خود صیہونی حکومت شام میں سرگرم دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد کرتی ہے۔ دہشت گردوں کے ہتھیاروں کے ذخائر سے ملنے والے ہتھیار اسرائیل کے ہوتے ہیں۔
صیہونی حکومت کی جانب سے شام میں سرگرم دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد کے علاوہ صیہونی حکومت کے اسپتالوں اور طبی مراکز میں زخمی دہشت گردوں کا علاج ہوتا ہے اور خود کئی بار صیہونی حکومت کے وزیر اعظم زخمیوں کی عیادت کے لئے گئے۔ اس حوالے سے متعدد بار میڈیا میں تصویروں کے ساتھ خبریں شائع ہوئی ہیں۔