پاکستانی ذرائع کے مطابق، برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے جمعرات کو اسلام آباد میں ملاقات میں اہم دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے بارے میں گفتگو کی۔
الوقت - پاکستانی ذرائع کے مطابق، برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے جمعرات کو اسلام آباد میں ملاقات میں اہم دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے بارے میں گفتگو کی۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ان کا ملک دنیا میں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والا ملک ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک وہ 60 ہزار سے زائد افراد کی قربانی دے چکا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان علاقے کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور وہ افغانستان میں امن و سلامتی کے قیام اور جنگ کے اختتام کی حمایت کرتا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے اسی طرح ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں اس ملک کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں عوام کی ہلاکتوں کی مذمت کی اور کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا اس علاقے میں امن قیام ممکن نہیں ہے۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے بھی علاقے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کی حمایت کی اور کہا کہ نئی دہلی اور اسلام آباد دونوں فریق مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کریں۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ نے اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی تھی۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ کا پاکستان کے صدر ممنون حسین اور بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کرنے کا پروگرام ہے۔
جمعرات کو دو روزہ دورے پر برطانیہ کے وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچے ہیں۔